حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں پھیلے کرونا وائرس کے قہر کے بیچ کئی ملکوں میں لاک ڈاون کا ماحول ہے۔ ایران اور اٹلی جیسے ملکوں میں صورت حال اب اور زیادہ سنگین ہو گئی ہے۔ وہیں ہندوستان میں بھی اب تک کورونا کے معاملوں کی تعداد بڑھ کر 138 ہو گئی اور مختلف ریاستوں نے اسے اپنے یہاں وبا قرار دے دیا ہے۔ ان سب کے بیچ کورونا وائرس کا علاج لوگوں کے درمیان بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ انگریزی اخبار لائیو منٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، کورونا وائرس کا اثر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ملک میں گائے کے پیشاب اور گائے کے گوبر کی قیمت بڑھ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، گائے کا پیشاب 500 روپئے لیٹر اور گائے کا گوبر 500 روپئے کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ مغربی بنگال کے ایک دودھ کاروباری نے دعویٰ کیا ہے کہ کولکاتہ سے بیس کلو میٹر دور سڑک کے کنارے ایک دکان لگائی ہے جہاں وہ گائے کا پیشاب اور گوبر بیچتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، فروخت کنندہ نے بتایا کہ دودھ کے مقابلے اسے زیادہ کمائی گائے کے پیشاب اور گائے کے گوبر سے ہو رہی ہے۔ گائے کا پیشاب اور گوبر 500 روپئے میں بیچا جا رہا ہے۔
دہلی اور کولکاتہ کو جوڑنے والے نیشنل ہائی وے پر موجود ایک دکان پر گوبر اور گائے کے پیشاب کے ڈبے پیک کر کے رکھے ہوئے ہیں۔ لائیو منٹ کی رپورٹ کے مطابق، دکاندار نے اپنی دکان پر ایک پوسٹر بھی چپکایا ہے جس پر لکھا ہوا ہے گائے کا پیشاب پیئیں اور کورونا وائرس سے بچیں۔ دکاندار نے دعویٰ کیا کہ دہلی میں منعقد ہندو مہا سبھا کی ایک پارٹی سے انہیں یہ آئیڈیا ملا ہے اس نے بتایا کہ ان کے پاس دو گائیں ہیں۔ ایک دیسی اور ایک جرسی۔ جب انہوں نے ٹی وی پر گائے کے پیشاب پر منعقد پارٹی کو دیکھا تو انہیں آئیڈیا ملا کہ وہ گائے کے پیشاب اور گوبر بیچ کر زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔